ISB

FBR

New tax schedule on sale and purchase of property released
New tax schedule on sale and purchase of property released

The process of filing income tax returns for the financial year 2023 will start from July 1, 2023 and the last date has been set to September 30, 2023, which is expected to be extended later.

Although several important amendments have been made to the Income Tax Ordinance 2001 under the Finance Act 2023-24, the three most important amendments are summarized below.

  1. Section 231AB: According to the initial amendment, all banks will be required to deduct 0.6% advance income tax on withdrawals of more than PKR 50,000 in a day from NON-ATL (Active Taxpayer List) individuals, starting from 1st July 2023.
  2. Section 236C: The advance income tax rate for ATL individuals selling immovable property has been increased from 2% to 3%, and for NON-ATL individuals, it has been increased from 4% to 6%.
  3. Section 236K: The advance income tax rate for ATL individuals buying immovable property has been increased from 2% to 3%, and for NON-ATL individuals, it has been increased from 7% to 10.5%. Additionally, every buyer, who intends to purchase immovable property for an amount exceeding PKR 50 lakhs under Section 75A, is required to pay the seller through a banking transaction.

Qaiser Naveed
📧 [email protected]
📲03218700878
📍47-Pull Sargodha
🕹️ ISB Tax & Education Consultant Pvt. Ltd

پراپرٹی کی خرید وفروخت پر نئے ٹیکس کا شیڈول جاری

مالی سال 2023 کے لیے انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کا عمل یکم جولائی 2023 سے شروع ہوگا اور

آخری تاریخ 30 ستمبر 2023 مقرر کی جائے گئی جس میں بعد ازاں متوقع توسیع بھی ہو گی!

اگرچہ فنانس ایکٹ 2023-24 کے تحت انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 میں کئی اہم ترامیم کی گئی ہیں، لیکن تین اہم ترین ترامیم کا خلاصہ درج ذیل ہے۔

سیکشن 231AB میں ابتدائی ترمیم کے مطابق، یکم جولائی 2023 سے تمام بینکوں کو NON-ATL افراد سے ایک دن میں 50,000 روپے سے زائد رقم نکلوانے پر 0.6 فیصد ایڈوانس انکم ٹیکس وصول کرنا ہوگا۔

دوسری ترمیم سیکشن 236C کے تحت ATL میں شامل غیر منقولہ جائیداد فروخت کرنے والے افراد کے لیے ایڈوانس انکم ٹیکس کی شرح 2 فیصد سے بڑھا کر 3 فیصد کر دی گئی ہے اور NON-ATL افراد کے لیے یہ شرح 4 فیصد سے بڑھا کر 6 فیصد کر دی گئی ہے۔

سیکشن 236C میں سب سیکشن 2A بھی متعارف کروائی گئی ہے! جس کے مطابق وہ افراد جو 2.5 کروڑ روپے سے زائد کی غیر منقولہ جائیداد فروخت کرنا چاہتے ہیں، اور اگر مذکورہ جائیداد پر سیکشن 7E انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کا اطلاق ہوتا ہے، تو پہلے اُنہیں سیکشن 7E کے تحت 2.5 کروڑ روپے سے زیادہ کی غیر منقولہ جائیداد پر 1 فیصد ٹیکس ادا کرنا ہو گا اور ادائیگی کا ثبوت لازمی طور پر بوقت رجسٹری تحصیلدار کو فراہم کرنا ہو گا۔

تیسری ترمیم سیکشن 236K کے تحت ATL میں شامل غیر منقولہ جائیداد خریدنے والے افراد کے لیے ایڈوانس انکم ٹیکس کی شرح کو 2 فیصد سے بڑھا کر 3 فیصد کر دیا ہے اور NON-ATL افراد کے لیے یہ شرح 7 فیصد سے بڑھا کر 10.5 فیصد کر دی گئی ہے جب کہ ہر خریدار پر پہلے سے یہ شرط لازم ہے کہ وہ سیکشن 75A کے تحت 50 لاکھ روپے سے زائد کی غیر منقولہ جائیداد خریدتے وقت بینکنگ ٹرانزیکشن کے ذریعے بائع کو رقم ادا کرنے کا پابند ہو گا۔